Rohon Ke Rishtay By Mujahid Hussain روحوں کے رشتے مصنف مجاہد حسین

Rohon Ke Rishtay By Mujahid Hussain
روحوں کے رشتے مصنف مجاہد حسین

Rohon Ke Rishtay By Mujahid Hussain روحوں کے رشتے مصنف مجاہد حسین
Rohon Ke Rishtay By Mujahid Hussain روحوں کے رشتے مصنف مجاہد حسین

''روحوں کے رشتے ''
طیبہ صبح مجاہد اور مجاہد حسین
تمجاہد حسین  1910ء میں جے پور کے ایک متوسط گھرانے میں شیخ اعجاز حسین کے گھر پیدا ہوئے۔میرٹھ کالج میں ایم اے اور ایل ایل بی کی تعلیم ادھوری چھوڑ دی اور وکیل بنے کے خواب کو قربان کرکے امپریل سیکرٹریٹ میں ساٹھ روپے ماہ وار پراِس لیے کلرکی اختیار کرلی کہ شادی کے لیے اُن کی منگیتر''صبح مجاہد'' کے گھر والوں نے سرکاری نوکری کی شرط عائد کردی تھی۔مجاہد حسین نے دوران ِکلرکی ٹائپنگ اور شارٹ ہنڈ سیکھی اور اِس فن میں ایسا کمال حاصل کیا کہ بیگم شائستہ اکرام اللہ جیسی شخصیت کو یہ کہنا پڑا کہ ''ہندوستان بھر میں صرف مجاہد حسین ہی ٹھیک اور صحیح ٹائپ کرنا جانتے ہیں۔''مجاہد حسین نے ہی بیگم شائستہ اکرام اللہ کا ''پی ایچ ڈی ''کا مقالہ ٹائپ کیا تھا۔ جس کی ایک کاپی مجاہد حسین کواپنے دستخط کے ساتھ دیتے ہوئے اُنہوں نے لکھاتھا کہ''برصغیر ہندوستان کے بہترین شارٹ ہندٹائپیسٹ کو'' اِسی طرح  خود قائد اعظم محمد علی جناح جیسے عظیم رہنما  بھی مجاہد حسین کی شارٹ ہنڈ کے معترف وقدردان تھے۔
مجاہد حسین دسمبر 1937ء سے جون 1940ء تک بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کے ساتھ بلامعاوضہ منسلک رہے۔ یہ چیز بظاہرقائد اعظم  کی عظمت و کردار کے منافی معلوم ہوتی ہے کہ وہ کسی شخص سے کام لے کر اُس کا معاوضہ ادا نہ کریں۔مگر یہ اعزاز صرف مجاہد حسین کو  ہی حاصل ہے کہ اُنہوں نے قائد کی بلا معاوضہ خدمت انجام دی اورتحفہ میں  اُن  کے ہاتھ سے لکھا ہوا  تعریفی سرٹیفکیٹ حاصل کیا۔اِس قیمتی ترین تحفہ کو مجاہد حسین نے ہمیشہ اپنی متاع ِحیات بنائے رکھا۔
مجاہد حسین نے1933ء میں لوئر ڈویژن کلرک کی حیثیت سے سرکاری نوکری کا آغاز کیا۔1940ء میں محکمہ سپلائی   سیکرٹری کے پرسنل اسسٹینٹ  بنےاور1944ء میں اُنہیں حکومت ِہند کے محکمہ سپلائی میں انسپکٹر بنادیا گیا۔قیام   پاکستان کے بعد مجاہد حسین محکمہ انکم ٹیکس میں اسسٹینٹ رجسٹرار تعینات ہوئے۔1963ء میں ملازمت سے سبکدوشی کے وقت وہ وزات ِ قانون میں جائنٹ سیکرٹری کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے تھے۔           

Post a Comment

0 Comments